انصاف پسندی واقعہ

اسلامی تاریخ میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا شمار ان عظیم ہستیوں میں ہوتا ہے جو عدل و انصاف کی مثال بنے۔ آپ کا زمانہ خلافت عدل، مساوات اور حق پرستی کا عظیم نمونہ تھا۔

ایک دن کا واقعہ ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ مدینہ کی گلیوں میں حسبِ معمول گشت کر رہے تھے تاکہ عوام کے حالات سے واقف رہ سکیں۔ ایک جگہ ایک خاتون کو بچوں کو روتے ہوئے دیکھا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے قریب جا کر وجہ دریافت کی تو معلوم ہوا کہ گھر میں کھانے کے لیے کچھ نہیں اور بچے بھوک کی شدت سے رو رہے ہیں۔

حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فوراً بیت المال سے آٹا، کھجوریں اور دیگر ضروری سامان اٹھایا اور خود اپنے کندھے پر رکھ کر اس خاتون کے گھر پہنچایا۔ جب آپ کے غلام نے سامان اٹھانے کی پیشکش کی تو آپ نے فرمایا: “قیامت کے دن میرا بوجھ کون اٹھائے گا؟”

آپ نے نہ صرف سامان پہنچایا بلکہ خود اپنے ہاتھوں سے کھانا تیار کیا اور بچوں کو کھلایا۔ بچوں کو خوش دیکھ کر آپ نے اللہ کا شکر ادا کیا اور فرمایا: “حکمران وہی ہوتا ہے جو رعایا کی بھوک کا احساس کرے۔”

یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ اسلام میں انصاف، خدمت خلق اور انسانیت کی عظمت کو کتنی اہمیت دی گئی ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی زندگی ہم سب کے لیے مشعل راہ ہے کہ ہمیں بھی محتاجوں اور ضرورتمندوں کی مدد کرنی چاہیے اور انصاف کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہیے۔

For More Islamic Story Please Click

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here